بجلی کے شعبے کیلئے اسٹریٹجک ٹیرف اصلاحات اور قابل تجدید توانائی کی طرف منتقلی ضروری: ماہرین

اسلام آباد:بجلی کے شعبے کو درپیشچیلنجز سے اسٹریٹجک ٹیرف اصلاحات اور قابل تجدید توانائی کے فروغ کے ذریعےنمٹا جا سکتا ہے۔ توانائی کے بحران کی وجہ آئی پی پیزکے ساتھ مہنگے معاہدے، گردشی قرضے، اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی ناہلیہے۔کیپیسٹی چارجز کا مسعاملہ حل کرنے اور ٹیرف کو کم کرنے کےلئے تھرمل پاور پلانٹس کی جلد ریٹائرمنٹ ضروری ہے۔
پاکستان کے بجلی کے شعبے کو بہتر بنانے کے لیے ٹیرف (بجلی کے نرخ) میں اصلاحات اور قابل تجدید توانائی کی طرف منتقلی ضروری ہے ۔ یہ باتیںایک پالیسی مکالمے میں سامنے آئیں ۔ اس مکالمے کا انعقاد پالیسی ادارہ برائے پائیدار ترقی اور پاکستان رینیوایبل انرجی کویشن نے ”توانائی کے شعبے کے مالیاتی حکمت عملی برائے مالی سال 2025: بجٹ مختصات اور ٹیرف کے عوامل“کے عنوان سے کیا تھا ۔
مقررین نے اس بات پر زور دیا کہ پاور سیکٹر کو درپیش چیلنجز کو موثر طریقے سے اسٹریٹجک ٹیرف اصلاحات اور قابل تجدید توانائی کے حل کے فروغ کے ذریعے حل کیا جا سکتا ہے۔ ایس ڈی پی آئی کے سربراہ ڈاکٹر عابد قیوم سلہری نے موجودہ ٹیرف نظام کے پیچیدہ مسائل پر بات کی انہوں نے کہا کہ آئی پی پیز کے ساتھ غلط معاہدے، توانائی کے گردشی قرضے، اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی نااہلیاں ٹیرف کے مسائل کی بنیاد ہیں۔
انہوں نے ان مسائل کے حل کیلئے مختلف تجاویز پیش کیں، جن میں ٹیرف کی اصلاحات، صاف توانائی کے ذرائع کی طرف منتقلی، اور بین الاقوامی ثالثی اور تجارتی تنازعہ حل کیلئے مذاکرات شامل ہیں۔پی آر آئی ای ڈی کے چیف ایگزیکٹو آفیسرمحمد بدر عالم نے توانائی کے شعبے اور معیشت کے انتظام میں حکومت کے متضاد اقدامات پر تنقید کی۔
انہوں نے فراہمی کی طرف کی معیشت کے بارے میں دوبارہ غور کرنے اور ایک شفاف اور جامع پالیسی سازی کے عمل کی ضرورت پر زور دیا۔ ایس ڈی پی آئی کے ریسرچ فیلوڈاکٹر خالد ولیدنے ٹیرف کی اصلاحات کے ذریعے بجلی کے استعمال میں اضافے اور مقامی توانائی کے ذرائع جیسے تھر کول اور قابل تجدید توانائی کی طرف منتقلی کی تجویز دی۔
انہوں نے کپیسٹی چارجز کو حل کرنے اور ٹیرف کو کم کرنے کے لیے تھرمل پاور پلانٹس کی جلد ریٹائرمنٹ کی ضرورت کو بھی اجاگر کیا۔ انرجی فنانس ایسوسی ایٹ رینیوایبل فرسٹ کے احتشام احمد نے غیر پیداواری سبسڈی اخراجات کو قابل تجدید توانائی کی مالی اعانت جیسے پیداواری راستوں کی طرف موڑنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ بجٹ میں بتائی گئی بہت سی سبسڈیز کے عملی شکل اختیار کرنے کا امکان نہیں ہے ۔ایس ڈی پی آئی انرجی یونٹ کے سربراہ عبید الرحمن ضیانے سیشن کی صدارت کرتے ہوئے حال ہی میں اعلان کردہ بجٹ، بجلی کی قیمتوں میں اضافے، اور رہائشی اور صنعتی صارفین دونوں کے لئے آگے بڑھنے کے طریقہ کار پر مختلف نقطہ نظر کو سمجھنے کی اہمیت پر زور دیا۔
پروگرام ڈائریکٹر، رینیوایبلز فرسٹ محمد مصطفی امجد نے توانائی کے شعبے کی خامیوں کو دور کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت کو چھتوں پر سولر اور دیگر قابل تجدید ذرائع کے ذریعے شہریوں کو سستی بجلی تک رسائی کی حمایت کرنی چاہیے۔
پروگرام ایسوسی ایٹ، رینیوایبلز فرسٹ محمد باسط غوری نے پالیسی کی سمتوں میں تضاد کی نشاندہی کی انہوں نے کہا کہ حکومت سستی بجلی کی بات تو کرتی ہے لیکن قابل تجدید توانائی کے منصوبوں کی مراعات کم کر رہی ہے۔ انہوں نے قابل تجدید توانائی کے منصوبوں کیلئے ایک وسیع تر معاون ماحول اور زیادہ معقول سبسڈی کی ضرورت پر زور دیا ۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button