سابق سنیئر سفارتکار تسنیم اسلم صدر آزاد کشمیر کے عہدہ کے لیے موسٹ فیورٹ قرار

سابق سنیئر سفارتکار تسنیم اسلم صدر آزاد کشمیر کے عہدہ کے لیے موسٹ فیورٹ قرار دے دی گئیں ۔

زرائع کے مطابق سابق وزیر اعظم سردار تنویر الیاس کو ہٹانے کے بعد عمران خان کے بنوائے گئے صدر ازاد کشمیر بیرسٹر سلطان کے مواخذہ کی بھی صف بندی کر دی گئی ہے ۔مشاورت ہو رہی ہے کہ غیر سیاسی صدر بنایا جائے ن لیگ اور پیپلز پارٹی سے کسی ایک کو صدارت دینے سے دوسری جماعت ناراض ہو جائے گی۔ تھر ڈ اپشن سامنے لاتے راولاکوٹ سے تعلق رکھنے والی سینئر سفارت کار تسنیم اسلم کو ترجیح دی جا رہی ہے۔

واضح رہے کہ شاہ غلام قادر ،چودھری یاسین،سردار تنویر الیاس چغتائی میں بیرسٹر سلطان کے مواخذے کے لیے “ایکا”ہے۔ وزیر اعظم انوار الحق چودھری بھی مکمل طور مواخذہ کے لیے “پشتبان”ہیں۔

زرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ بیرسٹر سلطان کی طرف سے رواں ہفتہ اپنائے طرزعمل کے ردعمل میں”طاقت ور بڑوں” نے بیرسٹر سلطان کے خلاف مواخذہ کا منصوبہ سامنے لایا ہے جس پر ن لیگ اور پیپلزپارٹی بھی متفق ہیں بیرسٹر سلطان کو ہٹا کر صدر ریاست بننے پیپلز پارٹی سے یعقوب خان چودھری یاسین قمر الزمان اور ن لیگ سے شاہ غلام قادر فاروق حیدر نجیب نقی بھی کوشاں ہیں ۔ میرپور اور مظفر اباد ڈویثرنوں کی بھرپور حکومتی نمائندگی جٹ اور گجر قباہل کی اہم عہدوں پر ایڈجسٹ منٹ کے بعد ریاست کے سب سے بڑے تاریخی خطہ پونچھ اور سدھن قبیلہ کو بھرپور نمائندگی میں ہم سفر رکھنے بیرسٹر سلطان کی جگہ غیر متنازعہ اور غیر سیاسی صدر ازاد کشمیر کے طور تسنیم اسلم خان کو نیاء صدر ریاست بنائے جانے کی مشاورت ہو رہی ہے تاہم اس پر عمل درامد نوازشریف اور اصف زرداری کی رضامندی سے مشروط ہے دوسری طرف بیرسٹر سلطان کو صدر ازاد کشمیر کے عہدہ پر بحال رہنے مواخذے سے بچنے تنویر الیاس چغتائی سے اتحاد کی صورت بھی مطلوبہ ووٹ حاصل نہیں جبکہ وزیر اعظم انوار الحق بیرسٹر سلطان کے پیپلز پارٹی میں شامل ہونے بھی رکاوٹ بن چکے ہیں ۔

واضح رہے کہ کنیڈامیں پونچھ سے تعلق رکھنے والے ایک بزنس مین کے ہوٹل پر کچھ عرصہ قبل بلاول زرداری کی بیرسٹر سلطان سے ملاقات سے بیرسٹر سلطان کی پیپلزپارٹی میں واپسی کا اغازہوا تھا مگر اب نقشہ بدل رہا ہے چودھری انوارالحق فیصلہ سازحثیت اختیار کر گئےواضع رہے اس سے قبل بھی ن لیگ پاکستان کے دور حکومت میں نوازشریف نے تسنیم اسلم کے گاوں ہورنہ میرہ سے تعلق رکھنے والے سفارت کار مسعود احمد خان کو بھی خلاف توقع ازاد کشمیر کے صدر بنایا تھا اور اب پھر اسی گاوں سے ایک غیر سیاسی صدر اور کشمیر کی تاریخ کی پہلی خاتون صدر لانے کی صف بندی اخری مراحل میں ہے ہیں جو بظاہر بیرسٹر سلطان کی واپسی میں اصل رکاوٹ ہیں۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button