یو ایس ایڈ کا پاکستان میں اعلیٰ تعلیم اور انوویشن کو تقویت دینے کے موضوع پر پاکستانی یونیورسٹیوں کے تعاون سے ورکشاپ کا انعقاد
سرگرمی کا مقصد گریجویٹ ملازمتوں کو بڑھانے کے لیے مارکیٹ سے چلنے والی تعلیم اور تحقیق کی فراہمی کے لیے یونیورسٹیوں کی صلاحیت کو مضبوط کرنا ہے
اسلام آباد (ایجوکیشن رپورٹر) امریکی حکومت نے، امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی کی ہائر ایجوکیشن سسٹم سٹرینتھننگ ایکٹیویٹی (HESSA) کے تحت، پبلک سیکٹر یونیورسٹیوں میں تحقیق، اختراع، اور کمرشلائزیشن کو مضبوط بنانے کے لیے ایک پانچ روزہ ورکشاپ کا انعقاد کیا۔
یہ منصوبہ، جو پانچ سال (2021-2026) پر محیط ہو گا، پاکستان کی 16 پبلک سیکٹر یونیورسٹیوں اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ تعاون کر رہا ہے۔ اس سرگرمی کا مقصد گریجویٹ ملازمتوں کو بڑھانے کے لیے مارکیٹ سے چلنے والی تعلیم اور تحقیق کی فراہمی کے لیے یونیورسٹیوں کی صلاحیت کو مضبوط کرنا ہے۔
ورکشاپ میں یونیورسٹیز کے ریسرچ، انوویشن، اور کمرشلائزیشن (ORICs) کے دفاتر کے چھبیس عہدیداروں نے شراکت کی اور کمرشلائزیشن دفاتر میں اسٹریٹجک اپروچز، مینجمنٹ ٹولز، فیکلٹی ڈویلپمنٹ، کے حوالے سے اپنی مہارت اور تجربات شئیر کئے۔ USAID، اس پروجیکٹ کے ذریعے، متنوع تحقیقی منصوبوں کے انتظام، کاروباری افراد کی حوصلہ افزائی، نجی شعبے کی شراکت داری اور ٹیکنالوجی کی منتقلی کو فروغ دینے کے لیے جامعات کی صلاحیت میں اضافہ کرے گا۔
اس ہفتے کی ورکشاپ کے اختتامی سیشن میں، USAID/پاکستان کے مشن کے ڈائریکٹر Reed Aeschliman نے کہا، "ہمیں فخر ہے کہ اعلیٰ تعلیم کے شعبے سے ہماری وابستگی نے یونیورسٹی کے نظام میں مسلسل بہتری کی بنیادیں قائم کرنے میں مدد کی ہے۔”
اس موقع پر ایچ ای سی کے چیئرمین، ڈاکٹر مختار احمد نےپاکستان کی اعلیٰ تعلیم کے لیے یو ایس ایڈ کی دیرینہ وابستگی کو سراہتے ہوئے کہا، "امریکی حکومت کے ساتھ مل کر، ہم تحقیق، پالیسی سازی، صلاحیت بڑھانے جیسے شعبوں میں اعلیٰ تعلیم کو مستحکم کرنا جاری رکھیں گے۔