خواتین کا سب سے بڑا مسئلہ تحفظ ہے،دردانہ صدیقی
اسلام آباد(نمائندہ خصوصی)سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی خواتین دردانہ صدیقی صحافی خواتین کے اعزاز میں دئیے گئے استقبالیہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جماعت اسلامی نے ہمیشہ ہر طبقے اور ہر شعبے کی عورت کے حق میں نہ صرف آواز اٹھائی ہے، بلکہ ہر ممکن عملی کوششیں بھی کی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ عورت کا فطری کام تو انسان سازی ہے ، لیکن اگر نظام کی خرابی نے اسے گھر سے نکلنے پہ مجبور کر ہی دیا ہے تو یہ بھی اس نظام اور اس معاشرے کی ذمے داری ہے کہ خواتین کو اپنی ذمہ داریاں ادا کرنے کے لئے ہر ممکن سہولیات مہیا کرے۔
سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی نے خواتین کی تنخواہوں ، چھٹیوں ، کام کی جگہ پہ بچوں کے لیے بلا معاوضہ معیاری ڈے کیئر اور دفتری اوقات میں خواتین کے لیے علیحدہ چلائی جانے والی گاڑیوں اور بسوں کا بھی قانون ساز اداروں اور حکومت سے بھر پور مطالبہ کیا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ فی زمانہ خواتین کا سب سے بڑا مسئلہ تحفظ ہے ۔ خواتین اپنے گھروں میں ہی تشدد کا شکار ہیں ، انہوں نے کہا کہ معاشرے اور اس کے تربیتی اداروں کا فرض ہے کہ لڑکوں کی تربیت ، بحیثیت سربراہ خاندان کرنے پہ خصوصی توجہ دیں ۔ اس بات سے تمام شرکاء محفل نے بھرپور اتفاق کیا۔ ڈائیریکٹر میڈیا سیل عالیہ منصور نے خطبہ استقبالیہ دیتے ھوئے دعاؤں کا ہدیہ خواتین صحافیوں کی نذر کرتے ہوئے کہا کہ جماعت اسلامی خواتین صحافت کے شعبے اور خدمات کا بھرپور اعتراف کرتی ہے ۔ ڈپٹی سیکرٹری جماعت اسلامی خواتین ، آمنہ عثمان نے ابلاغ کی اہمیت اور اسلام کی جانب سے دئیے گئے اصول ابلاغ پہ شرکا کی توجہ دلائی ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں خیال رکھنا چاہیئے کہ ہماری زبان سے نکلا ہوا لفظ مستقبل میں کیا اثرات مرتب کرے گا۔نشست میں ڈپٹی سیکریٹری عطیہ نثار، سیکریٹری تسنیم معظم، ناظمہ صوبہ رخشندہ منیب ، ناظمہ کراچی اسما سفیر اور دیگر ذمہ داران بھی موجود تھیں۔ تمام صحافیات نے جماعت اسلامی کی ڈاکیومنٹری کو خوب پسند کیا ،اور خواتین کی فلاح و بہبود کے لیے جماعت اسلامی کی جانب سےکیے جانے والے خصوصی اقدامات کو خوب سراہا۔