تنویر الیاس کا دورہ لاہور اور قومی حکومت کا فارمولہ ۔۔۔ تحریر: انجینئر اصغر حیات
نو مئی کے واقعات کے بعد پاکستان کی سیاست کا دھارا تبدیل ہوچکا ہے، 9 مئی کو پرتشدد مظاہروں اور فوجی تنصیبات پر حملوں کے ذریعے تحریک انصاف نے سیاست میں ایک ایسے سیاہ باب کی بنیاد رکھی جسے آنے والی کئی دھائیوں تک یاد رکھا جائے گا، تحریک انصاف سیاست اور ملک کو ایک ایسی بند گلی میں لے گئی جس کا نتیجہ کچھ بھی نکل سکتا تھا، اس روز افواج پاکستان نے تحمل کا مظاہرہ کیا اور ملک کو کسی بھی بڑے سانحے سے بچایا، لیکن افواج پاکستان کے تحمل کو کمزوری سمجھا گیا اور سوشل میڈیا پر اداروں کیخلاف ایک منظم مہم شروع کی گئی
نو مئی کے بعد غیر معمولی حالات غیر معمولی فیصلوں کے متقاضی ہیں، غیر معمولی حالات میں سیاسی قیادت اور لیڈرشپ کا کردار بڑھ جاتا ہے، سیاسی قیادت میں بھی کردار ادا کرنے اور راستہ نکالنے کی صلاحیت اللہ تعالی نے کسی کسی کو دی ہوتی ہے، چاہے وہ سیاسی قیادت سائیڈ لائن ہو، جیل میں ہو یا بالکل سب کی نظروں سے اوجھل ہو، سردار تنویر الیاس کو اپریل 2023 میں آزاد کشمیر ہائیکورٹ نے توہین عدالت کے ایک کیس میں نااہل قرار دیا، تب سے کچھ یہ مہم چلانے میں مصروف ہیں کہ سردار تنویر الیاس کی سیاست ختم ہوچکی اب وہ قصہ پارینا بن چکے وغیرہ وغیرہ۔ 9 مئی کے بعد پیدا ہونے والے حالات نے ایک بار پھر سردار تنویر الیاس لا کر پہلی صف میں کھڑا کردیا ہے، وہ اس وقت آزاد کشمیر کے واحد سیاستدان ہیں جو مرکزی دھارے میں کردار ادا کرنے جارہے ہیں، سردار تنویر الیاس سے چوہدری سرور نے ان کی رہائشگاہ پر ملاقات کی جس کے بعد یہ تاثر پیدا ہوا کہ سردار تنویر الیاس شائد مسلم لیگ ق میں شامل ہونے جارہے ہیں، خود چوہدری شجاعت اور چوہدری سردور کی بھی یہہی خواہش تھی، ہم نے پریس کانفرنس میں سوال بھی کیا جس پر چوہدری سرور نے برملا کہا کہ انہوں نے سردار تنویر الیاس کو مسلم لیگ ق میں شمولیت کی دعوت دی ہے، اگلے روز سردار تنویر الیاس چوہدری سرور کے ساتھ لاہور روانہ ہوئے تو یہ خبریں میڈیا کی زینت بنیں کہ سردار تنویر الیاس مسلم لیگ ق میں شمولیت کا اعلان کریں گے، سردار تنویرالیاس نے فوری طور پر مسلم لیگ ق میں شمولیت کا اعلان نہ کیا، چوہدری سرور نے کہا کہ شائد کوئی تکنیکی وجوہات ہیں، لیکن سردار صاحب نے واضع کردیا کہ انہوں نے چوہدری شجاعت کے ساتھ طے کیا ہے کہ سیاست ان کے مشورے سے کریں گے، وہ آزاد کشمیر نہیں بلکہ مرکز کی سیاست میں کردار ادا کرنا چاہتے ہیں
چوہدری شجاعت سے ملاقات کے بعد سردار تنویر الیاس لاہور میں جماعت اسلامی کے مرکز منصورہ پہنچے اور ملکی صورتحال پر سراج الحق سے طویل مشاورت کی، سراج الحق کو تمام سیاسی قیادت بلکہ دیگر اسٹیک ہولڈرز کو قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے، اس لیے موجودہ حالات میں ان کا کردار اہمیت کا حامل ہے، سردار تنویر الیاس اور سراج الحق میں یہ طے پایا کہ ملک کو بحران سے نکالنے کیلئے سیاسی رابطے تیز کیے جائیں گے، انہوں نے طے کیا کہ موجودہ بحران کے حل کیلئے دونوں رہنما چوہدری شجاعت حسین کے ساتھ رابطے کے بعد اسلام آباد میں وزیراعظم شہباز شریف، آصف علی زرداری ، مولانا فضل الرحمن سمیت دیگر سیاسی قیادت سے ملیں گے، دونوں رہنما چیف آف آرمی اسٹاف جنرل عاصم منیر ، چیف جسٹس آف پاکستان عمر عطا بندھیال اور دیگر اسٹیک ہولڈرز سے بھی ملیں گے اور ملک کو موجودہ سیاسی بحران کے خاتمے کیلئے حل تجویز کریں گے
واقفان حال کا کہنا ہے کہ ملک میں جو قومی حکومت کے قیام کی بازگشت سنائی دے رہی ہے اس میں ان تینوں رہنماوں کا کردار بڑھ گیا ہے، سراج الحق سے ملاقات میں دونوں رہنماوں نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ اگر کسی بھی وجہ سے ملک میں انتخابات نہیں ہوسکتے تو آئین میں ترمیم کے ذریعے قومی حکومت کے قیام یا اس طرح کے کسی حل کیلئے مشاورت کو تیز کیا جائیگا، سراج الحق سے ملاقات کے بعد سردار تنویر الیاس نے چوہدری شجاعت حسین سے دوسری ملاقات کی اور اہم ترین مشاورت پر انہیں اعتماد میں لیا، چوہدری شجاعت سے دوسری ملاقات کے بعد سردار تنویر الیاس لاہور میں اہم ترین شخصیات سے ملے، اگلے روز ان کی جہانگیر ترین سے بھی ملاقات ہوئی، جہانگیر ترین کے ساتھ ملاقات میں دونوں رہنماوں کے درمیان مل کر چلنے پر اتفاق ہوا، میڈیا ٹاک میں سردار تنویر الیاس نے واضح کردیا کہ وہ آزاد کشمیر نہیں بلکہ مرکز کی سیاست میں کردار ادا کرنا چاہتے ہیں
ملک کے موجودہ سیاسی حالات میں جب سب سیاسی رہنما جوڑ توڑ میں مصروف ہیں سردار تنویر الیاس، سراج الحق اور چوہدری شجاعت حسین ملک کو بحرانی کیفیت سے نکالنے کیلئے مرکزی کردار ادا کرنے جارہے ہیں، سراج الحق آئندہ چند دنوں میں اسلام آباد پہنچیں گے جہاں وہ اور سردار تنویر الیاس مل کر سیاسی قیادت اور دیگر اسٹیک ہولڈرز سے ملاقات کرکے ممکنہ حل پر بات چیت کریں گے، ان کے قافلے کو چوہدری شجاعت حسین لیڈ کریں گے کیونکہ مسلم لیگ ق نے آنے والے دنوں میں ملک کے موجودہ حالات کے تناظر میں کل جماعتی کانفرنس بلانے کا فیصلہ کیا ہے، جہانگیر ترین بھی اس قافلے کا حصہ ہونگے ، جس طرح سراج الحق، چوہدری شجاعت اور سردار تنویر الیاس موجودہ منظر نامے پر ابھر کر سامنے آئے ہیں اپنے وسیع تجربے اور خلوص نیت کے باعث یہ ملک و قوم کیلئے کوئی حل تجویز کرنے میں کامیاب ہوجائیں گے۔