عام انتخابات 2024 میں خواتین کی نمائندگی بڑھائی جائے،جذبہ ممبران
راولپنڈی( سٹاف رپورٹر) سماجی تنظیم "ساؤتھ ایشیاء پارٹنرشپ پاکستان” کے پروگرام جذبہ کے تحت ڈسٹرکٹ فورم کے عہدیداروں رضیہ سلطانہ، روحیلہ امجد،ساجدہ اطہر، بسمہ تنویر، سبین اظہر، بانو رانی، دولتانہ کوثر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن 2024 ء کے حوالے سے خواتین کی قومی اور صوبائی اسمبلیوں کی جنرل اور مخصوص نشتوں پر جاری ہونے والی سیاسی جماعتوں کی فہرستوں پر اپنے شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہیں۔خواتین کی نمائندگی کو بڑھاتے ہوئے 33 فیصد کیا جائے اور اسکے لئے فوری آئینی ترمیم کی جائے مقامی نظام حکومت کو مکمل تحفظ دیا جائے اور ہر مرتبہ عام انتخابات سے قبل مقامی حکومتوں کے انتخابات کے انعقاد کو یقینی بنایا جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سیاسی جماعتوں کو اس بات کا پابند کیا جائے کہ وہ اپنے تنظیمی ڈھانچوں اور مرکزی عہدوں میں خواتین کی کم از کم 33 فیصد نمائندگی کے علاوہ نوجوانوں، خواجہ سراء اور غیر مسلم پاکستانیوں کی مخصوص نشستوں پر نمائندگی کو یقینی بنائیں جبکہ ایسے حلقوں کی جنرل نشستوں پر خواتین امیدواروں کی کم ازکم 17 فیصد نمائندگی کو یقینی بنائیں جہاں پارٹی کے جیتنے کے مواقع زیادہ ہوں۔
انہوں نے الیکشن کمیشن آف پاکستان سے مطالبہ کیا کہ الیکشن ایکٹ 2017ء میں ترامیم کے ذریعے ایسے حلقوں کے انتخابات کو کالعدم قرار دے جہاں خواتین کے ووٹ ڈالنے کی مجموعی شرح 20 فیصد سے کم ہو جبکہ خواتین، خواجہ سرا، مخصوص صلاحیتوں کے حامل افراد اور غیر مسلم امیدواروں کے لئے نامزدگی فیس 50 فیصد تک کم کی جائ۔ عہدیداران الیکشن کمیشن سے یہ بھی مطالبہ کیا کہ وہ ہر امیدوار کو طے شدہ اخراجات کے مطابق ہی انتخابی مہم چلانے کا پابند کرے اور مقررہ حد سے اخراجات تجاوز کرنے والے امیدوار کو انتخابات میں حصہ لینے کیلئے نااہل قرار دے۔