وہاڑی، قومی اسمبلی کی 2 اور صوبائی اسمبلی کی 4 نشستوں پر جٹ گروپ کا پلڑا بھاری

وہاڑی(نمائندہ خصوصی)شہر کی 2 قومی اور 4 صوبائی اسمبلیوں کی نشستوں پرجٹ گروپ کا پلڑا بھاری ، ووٹرز نے عام انتخابات سے قبل ہی اپنا فیصلہ سنا دیا۔ تفصیلات کے مطابق عام انتخابات کے حوالے سے منعقدہ سروے میں دو قومی اور چار صوبائی حلقوں کے عوام نے تحریک انصاف کے حق میں فیصلہ سنا دیا۔ سروے رپورٹ کے مطابق این اے 156 سے تحریک انصاف کے جٹ گروپ کی امیدوار عائشہ نذیر جٹ انتخابات جیتنے کیلئے مضبوط ترین امیدوار ہیں ۔
عائشہ نذیر جٹ نے 2013 میں آزاد امیدوار کی حیثیت سے انتخاب لڑا تھا اور دوسرے نمبر پر رہی تھیں۔ اس کے بعد 2016 میں پی ٹی آئی کے ٹکٹ پرگگو حلقہ سے56 ہزار سے زائد ووٹ لے کر رکن صوبائی اسمبلی منتخب ہوئی تھیں۔ 2018 میں آزاد امیدوار کی حیثیت سےریکارڈ ووٹ حاصل کرکے دوسرے نمبر پر رہیں۔ اسی طرح ڈاکٹر عارفہ نذیر جٹ این اے 157 سے مضبوط امیدوار ہیں۔ عارفہ نذیر جٹ 2013 کے انتخابات میں آزاد امیدوار کی حیثیت سے 25 ہزار سے زائد ووٹ لے چکی ہیں اور 2018 میں بھی آزادانہ حیثیت میں 30 ہزار سے زائد ووٹ حاصل کر چکی ہیں۔
جٹ خاندان کے چشم و چراغ عمر نذیر جٹ جوعمران خان کے 2016 کے معروف جلسے کے منتظم بھی تھے صوبائی اسمبلی کی نشست پی پی 229 سے تحریک انصاف کے مضبوط امیدوار کے طور پر ابھر کر سامنے آئے ہیں۔ جٹ خاندان کا آبائی حلقہ ہونے کی وجہ سے عمر نذیر جٹ کا انتخابات میں جیتنے کا امکان سو فیصد ہے۔ اکبر علی بھٹی پی پی 231 اور چوہدری طاہر انور واہلہ پی پی 232 سے الیکشن لڑ رہے ہیں اور ان کا پلڑا بھی خاصا بھاری ہے۔ اس حوالے سے چوہدری نذیر احمد جٹ کا کہنا ہے کہ پی پی 230 کا حلقہ انتخاب خالی ہے اگر اس حلقے سے مجھے ٹکٹ دیا گیا تو مخالفین کی ضمانتیں ضبط کروادوں گا۔ واضح رہے کہ سربراہ پی ٹی آئی عمران خان کے جیل میں ہونے کی وجہ سے تحریک انصاف کے ووٹرز اور سپورٹرز سخت غم و غصے کا شکار ہیں اور سیاسی انتقام کا جواب بیلٹ پیپر سے دینا چاہتے ہیں۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button