سانحہ مری،محکمہ ہائی وے میکینکل کی رپورٹ مسترد، ایکسین طلب
گیارہ سو پچاس ٹن نمک چھڑکائو طوطا کہانی ہے
راولپنڈی(فیصل اظفر علوی سے)لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بنچ کے جسٹس چوہدری عبدالعزیز نے سانحہ مری کے موقع پر مری میں تعینات برف ہٹانے والی مشینوں اور آپریٹرز کے حوالے سے محکمہ ہائی وے میکینکل پنجاب کی رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے ایکسین میکینکل ہائی وے راولپنڈی کو کوطلب کرلیا ہے۔عدالت عالیہ نے حالیہ سیزن میں مری میں گیارہ سو پچاس ٹن نمک چھڑکائو پر حیرت کا اظہار کیا اور قرار دیا کہ ساری طوطا کہانی ہے،عدالت کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی کوشش ہے، حقائق کو مسخ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے،24/25لاکھ روپے کا نمک ٹھیکیدار کے ذریعے چھڑکنے کے دعوی پر عدالت عالیہ نےبرہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ کھانچے بند ہوجائیں تو سب ٹھیک ہوجائے،پہلا وزیر اعظم بھی ہاتھ میں کشکول لے کر دنیا میں گھوم رہا تھا جواب وزیر اعظم آیا وہ بھی کشکول لے کر بھاگتا رہے گا،عدالت عالیہ نے سرکاری وکیل کو ہدایت کی کہ پیر کو مری انتظامیہ کی طرف سے غیر قانونی تعمیرات،ہوٹلز اور دیگر پوائنٹس پر رپورٹ کو یقینی بنایا جائے،کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی،وہ نہ ہو کسی کو ہتھکڑیاں لگ جائیں۔
ہائی وے کی رپورٹ کے مطابق سانحہ مری کے موقع پر مری میں چھ بلور مشینیں اور ایک مکمل آپریٹر اورپانچ مشین چلانے کی سمجھ رکھتے تھے،جس کو عدالت عالیہ نے مسترد کردیا،عدالت عالیہ نے قرار دیا کہ پہلے عدالتی حکم کے اردگرد ہی تمام محکموں کی رپورٹس گھوم رہی ہیں، محکموں کو کس نے کام سے روکا ہے،دراصل ان کو خدا کا خوف ہی نہیں ہے ،محکمے اپنی نااہلی اور نالائقی کو چھپانے کیلئے عدالت کو کنفیوژن میں ڈال رہے ہیں،ہائی وے والوں نے سو صفحات سے زیادہ کی رپورٹ داخل کی ہے لیکن کوئی بات واضح نہیں ہے،عدالت عالیہ نےسماعت پیر تک ملتوی کرتے ہوئے کہا کہ عدالت کیس کو جلد از جلد منطقعی انجام تک پہنچانا چاہتی ہے۔واضح رہے کہ روزنامہ ’’مبلغ‘‘ 12نومبر 2021کواپنی اشاعت میں ارباب اختیار کی توجہ اس جانب دلا چکا تھا کہ مری میں محکمہ ہائی وے کی مبینہ کرپشن کسی بڑے سانحے کا پیش خیمہ ہو سکتی ہےاس بابت خبر کا عکس ذیل میں دیکھا جا سکتا ہے۔