معروف ترک موسیقار نے "جیلز آف کشمیر” ترانہ جاری کر دیا
ترکی میں تقریب رونمائی کا انعقاد جموں و کشمیر سالویشن موومنٹ نے کیا
استنبول (نمائندہ خصوصی) ترکی میں حریت کانفرنس کے سینئر رہنماء اور جموں و کشمیر سالویشن موومنٹ کے چیرمین الطاف احمد بٹ کے اہتمام سے مقبول انقلابی اور آزادی پسند ترانے لکھنے ،کمپوز کرنے والے شاعر ترگے ایوران نے” دی جیلز آف کشمیر” کے عنوان سے انگریزی اور ترکش زبان میں ترانہ لکھا جسکی پاکستان سے آئےحریت قائدین اور جماعت اسلامی کی قیادت کی موجودگی میں تقریب رونمائی کی گئی ،پروگرام استبول یونیورسٹی سیبیسٹین زائم یونیورسٹی میں ہوا ۔
تقریب آل پارٹیز حریت کانفرنس کے کنوئینرمحمود احمد ساغر کی صدارت میں ہوئی ،اس ترانے میں کشمیری قائدین یاسین ملک ، شبیر شاہ ، آسیہ اندرابی، مسرت عالم ، ظفر اکبر بٹ ،ڈاکٹر عبدالحمید فیاض، نعیم احمد خان اور دیگر سیاسی قائدین کی بے گناہ گرفتاریوں کے مسئلہ کو اٹھایا گیا ۔ ترانے کی تقریب رونمائی کے دوران ہر آنکھ اشک بار تھی ۔ اس تقریب میں پروفیسر سمیع ال آرئین ، عبدالرشید ترابی سابق ممبر قانون ساز اسمبلی ، محمود احمد ساگر کنوینئر آل پارٹیز حریت کانفرنس ، ڈاکٹر مبین شاہ ، فہیم کیانی صدر تحریک کشمیر برطانیہ اور ترگے ایوران نے اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تحریک آزادی کشمیر وقت کے جدید تقاضوں کے ساتھ ہم آہنگ ہونا چاہیے اس کشمیری ترانے کی انگلش اور ترکی زبان میں لانچنگ ایک اہم پیش رفت ہے سینئر حریت راہنما الطاف احمد بٹ نے کہا کہ اس تقریب میں طلبا کی بڑی تعداد میں شرکت کرنا اور ترگے ایوران کا مظلوم کشمیری قیدیوں کی انگلش و ترکیہ زبان میں ترانے کی شکل میں ایک توانا آواز بننا عالمی مردہ ضمیروں کو جھنجوڑنے کا سبب بنے گا ۔
وہ وقت دور نہیں ہم اور ہمارے پیارے ترکیہ بھائی مل کر جشن آزادی جنت ارضی کے دل سرینگر کے لال چوک میں منائیں گے،انہوں نے کہا کہ ترکیہ کی حکومت اور عوام نے ہر مشکل اور کڑے وقت میں مظلوم کشمیریوں کیلئے ہرفورم پہ آواز بلند کی ،ترگے ایوران جیسے شاعر تحریک کشمیر کیلئے ایک سفیر کا درجہ رکھتے ہیں جو ایک درد بھرے اور سوز کے انداز میں کشمیریوں کی آزادی کی راہ میں اٹھائی جانیوالی تکالیف کازکر کرتے ہیں جو سننے والے کے دل میں اتر جاتا ہے،ہم ترکیہ کی حکومت اور عوام کے شکر گزار ہیں کہ انہوں نے کشمیریہ اسلامی ممالک کے بااثر زعما کی میزبانی کرکے کشمیریوں کی آواز ان تک پہنچنے میں مدد کی۔ اس تقریب میں مجبل شرکیئ کویت کے انسانی حقوق کے علمبردار ، طلباء اور صحافیوں نے شرکت کی۔