جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرکے بھارت تنازعہ کشمیر کو نہیں چھپا سکتا، راجہ سکندر خان
کشمیری عوام اپنے حق خودارادیت سے کبھی دستبردار نہیں ہوں گے، چیئرمین پاک کشمیر گلوبل سپریم کونسل
لندن(نمائندہ خصوصی)برطانیہ میں مقیم کشمیری بین الاقوامی تنظیم جو ڈائاسپورا کی نمائندگی کرتی ہے اور عالمی شہرت یافتہ تھنک ٹینک گلوبل پاک کشمیر سپریم کونسل کے چیئرمین راجہ سکندر خان نے تنظیم کے پریڈنٹ کالا خان کے ساتھ انڈین ہائی کمیشن لندن کے باہر ہر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے سینکڑوں مظاہرین کے ساتھ پرامن احتجاج کیا۔ تقریب کا اہتمام گلوبل پاک کشمیر سپریم کونسل، جموں کشمیر لبریشن فرنٹ اور برٹش کشمیریوں نے کیا تھا،برٹش کشمیریوں کی جانب سے برمنگھم، لوٹن، سلو اور برطانیہ کے کئی دیگر حصوں سے بہت سے کوچز کا اہتمام کیا گیا تھا۔شدید بارش کے ساتھ خراب موسم کے باوجود مظاہرین بڑی تعداد میں جمع ہوئے۔یہ احتجاج 5 اگست 2019 کے دن کے سلسلے میں تھا جب بھارت نے جموں و کشمیر کے لوگوں کی شناخت چھین لی اور بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ متنازعہ علاقے کی آبادی کا تناسب تبدیل کر دیا اور اس کے آئین کے آرٹیکل 370 اور 35 اے کو ختم کر دیا-تب سے بھارت نے حریت رہنماؤں، علمائے کرام، طلباء، صحافیوں اور انسانی حقوق کے کارکنوں کو بھارت اور مقبوضہ علاقے کی مختلف جیلوں میں غیر قانونی طور پر نظر بند کر رکھا ہے۔لندن میں 5 اگست کے احتجاج کے شرکاء نے پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر جموں و کشمیر کے مظلوم عوام کی حمایت میں نعرے درج تھے۔
انہوں نے 76 سال سے اپنے حق خودارادیت کی جدوجہد کرنے والے کشمیریوں پر وحشیانہ بھارتی مظالم کی بھی مذمت کی۔صدر گلوبل پاک کشمیر سپریم کونسل کالا خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرکے بھارت تنازعہ کشمیر کونہیں چھپا سکتا جس کا تعلق کشمیری عوام کے حق خود ارادیت سے ہے۔ کشمیری عوام اپنے حق خودارادیت سے کبھی دستبردار نہیں ہوں گے۔ چیف راجہ سکندر خان نے وہاں میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ احتجاج کا مقصد مقبوضہ کشمیر میں بھارتی حکام کی طرف سے کشمیری عوام کے خلاف مظالم اور دیگر غیر قانونی کارروائیوں کو اجاگر کرنا ہے۔ انہوں نے غیر قانونی طور پر بھارتی مقبوضہ کشمیر میں مظالم کے خاتمے کا مطالبہ کیا کہ بھارت 5 اگست 2019 سے قبل بھارتی مقبوضہ کشمیر کی حیثیت کو اس کی اصل حیثیت پر بحال کرے۔
آزاد جموں و کشمیر کے مشیر چوہدری دل پزیر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اقوام متحدہ اور یورپی یونین سمیت عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں مظالم کے خاتمے اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل درآمد کے لیے اپنا بھرپور کردار ادا کریں ۔سابق صدر یوکے پاکستان چیمبر آف کامرس اور برنٹ مسجد کے چیئرمین حاجی محمد صدیق نے تمام نظربند کشمیری سیاسی قیدیوں اور انسانی حقوق کی سرگرمیوں بشمول محمد یاسین ملک، شبیر احمد شاہ اور خرم پرویز سمیت غیر قانونی طور پر نظر بند بہت سے لوگوں کی غیر مشروط رہائی کا مطالبہ کیا۔برینٹ اسلامک سنٹر سے تعلق رکھنے والے یاسر محمود عالم نے میڈیا کے نمائندوں کو بتایا کہ ہم سکون سے نہیں بیٹھیں گے اور بھارتی حکام کے وحشیانہ مظالم کو اس وقت تک اجاگر کرتے رہیں گے جب تک بھارت معصوم لوگوں پر تشدد، عصمت دری اور قتل کے وحشیانہ عمل کو مکمل طور پر بند نہیں کر دیتا۔ IIOK اور انہیں خود ارادیت کا ان کا بنیادی پیدائشی حق نہیں دیتا ۔