خدیجہ زرین فاؤنڈیشن کا دو لاکھ بچوں کو جدید تعلیم دینے کیلئے آزاد کشمیر کے دس اضلاع میں تعلیمی ادارے قائم کرنے کا اعلان
مظفر آباد( نمائندہ خصوصی)خدیجہ زرین فاؤنڈیشن کا دو لاکھ بچوں کو جدید تعلیم دینے کیلئے آزاد کشمیر کے دس اضلاع میں تعلیمی ادارے قائم کرنے کا اعلان۔تفصیلات کے مطابق ٹی وی جرنلسٹس ایسوسی ایشن آزادجموں وکشمیر کے مرکزی دفتر کے دورہ کے موقع پر الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرپرسن کے ۔زیڈ فاونڈیشن محترمہ خدیجہ زرین نے کہا کہ آزاد کشمیر میں دولاکھ سے زائد غریب نادار اور یتیم بچے تعلیم سے محروم ہیں انھیں جدید تعلیم دینے کیلئے آزاد کے تین ڈویژن اور دس اضلاع میں خدیجہ زرین فاونڈیشن کے تحت عصر حاضر کے تقاضوں سے ہم آہنگ تعلیم ادارے قائم کیے جائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ آزاد کشمیر کے دورافتادہ علاقوں میں مزید تعلیمی ادارے قائم کیے جائیں گے۔ خدیجہ زرین کا کہنا تھاکہ ایک ہی کلاس روم کے اندر ایک ہی بینچ پر غریب اور امیر بچوں کو تعلیم کے ذریعہ امیر اور غریب کے فرق کو مٹانا میرا خواب ہے جسے پورا کرنے کیلئے اللہ تعالیٰ نے مجھے وفادار اور مخلص ساتھیوں کی ایک ٹیم عطاء کررکھی ہے۔ اس موقع پر ٹی وی جرنلسٹس ایسوسی صدر ٹی وی جرنلسٹس ایسوسی ایشن آصف رضا میر سرپرست اعلی امتیاز احمد اعوان اور محمد عارف عرفی نے خدیجہ زریں کے دورہ کاخیر مقدم کیا اور انھیں آزاد کشمیر میں ٹی وی جرنلسٹس ایسوسی ایشن کی پیشہ ورانہ خدمات،استعداد کار بڑھانے صحافیوں کی اخلاقی تربیت سمیت تنظیم کی سماجی خدمات خصوصا مشترکہ دسترخوان بارے بریفنگ دی ۔
خدیجہ زرین ٹی وی جے کی کارکردگی کو شاندار الفاظ میں سراہتے ہوئے کہا کہ تنظیم نامساعد حالات میں میں بھی پیشہ وارانہ امور پر خدمات کیساتھ سماجی اور رفاہی کام بھی کررہی ہے اور اسے ریاست کے مایہ ناز اینکرز، براڈ کاسٹرز اور تجزیہ کاروں کی سرپرستی حاصل ہے۔خدیجہ زرین نے کہا کہ انسان کی تخلیق عبادت کے لیے کی گئی جب تک انسان زندہ ہیں تو ایک دوسرے کا وسیلہ ہیں،دنیا سے جانے کے بعد سب محتاج ہوجاتے ہیں،مرنے کے بعد عہدے ختم ہوجاتے ہیں مگر کردار زندہ رہتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میرے دادا،میرے والد،میرے کزن نے اس دھرتی کے لیے قربانیاں پیش کیں اور قومی اعزازات پائے۔میرا پورا خاندان فوج سے وابستہ اور بڑے عہدوں پر رہے مگر ہم نے کوئی جائیداد نہیں بنائی،وجہ یہ ہے کہ دنیا عارضی ہے یہاں سماجی کام کرکے اللہ اور اللہ کی مخلوق کو راضی کیا جاسکتاہے۔محترمہ نے کہا کہ نوجوان منشیات کی لت میں پڑے ہیں،انہیں اس سے نکالنا اور راہ راست پر لگانا میرا مشن ہے،تحریک آزادی کشمیر ہمارا اولین فرض ہے،بھانت بھانت کی بولیاں بولنے کے بجائے ہمیں تحریک آزادی کشمیر کے لیے کام کرنا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہاکہ پہلے بھارت کو مقبوضہ کشمیر سے آزاد کرانا ہے اس کے بعد حق خود ارادیت کا مرحلہ آئے گا کہ ہم بھارت کے ساتھ رہنا چاہتے ہیں،پاکستان کے ساتھ قسمت کا فیصلہ کرنا چاہتے ہیں یا پھر آزاد اور خود مختار۔انہوں نے کہا کہ پاک فوج سرحدوں کی محافظ ہے جن کی وجہ سے ہم آج پرسکون نیند سورہے ہیں،لہذا ہمیں کسی بھی دشمن کے پراپیگنڈے میں نہیں آنا چاہیے۔ محترمہ نے اس موقع پر ٹی وی جرنلسٹس ایسوسی ایشن کے دفتر کے مختلف شعبہ جات کےساتھ مشترکہ دسترخوان اور کچن کا بھی دورہ کیا تنظیم کے ممبران نے فردا فردا تعارف کروایا اور اظہار خیال بھی کیا اور سٹاف سے بھی ملاقات کی ۔